آسٹریلیا میں انسانی پیشاب سے پودوں کی زرخیزی کا منصوبہ

آسٹریلیا میں انسانی پیشاب کو عوامی پارکوں میں پودوں کی نشوونما کے لیے بطور فرٹیلائزر استعمال کرنے کے منصوبے کا آغاز کردیا گیا ہے۔

ڈیلی میل میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق آسٹریلیوی ماہرین اور حکام 2022 میں خصوصی بیت الخلا کی تعمیر کے منصوبے پر کام کر رہے ہیں۔خصوصی طور پر بنائے گئے یہ بیت الخلا انسانی پیشاب میں موجود اہم کیمیکلز کو الگ کرکے اسے عوامی پارکوں اور باغات میں میں پودوں کی نشوونما کے لیے استعمال کریں گے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ پیشاب میں نائٹروجن ، فاسفورس اور پوٹاشیم جیسی معدنیات پائی جاتی ہیں جو پودوں کی بڑھوتری میں نہایت اہمیت  کے ساتھ بہترین کھاد بھی ہیں۔تجرباتی بنیادوں پر برسبین اور سڈنی میں واقع عوامی پارکوں میں یہ خصوصی بیت الخلا بنائے جائیں گے جو کموڈ کے یو شکل کے بینڈ میں ان کیمکلز کو علحیدہ کرتے ہوئے پودوں کو فرٹیلائز کریں گے۔ تاہم عوام ردعمل کے بعد اس کا دائرہ کار مزید شہروں تک وسیع کیا جائے گا۔ملیبورن یونیورسٹی کی کیمیکل انجینئر ڈاکٹر اسٹیفانو پہلے ہی ممکنہ بیت الخلا کے حوالے سے ایک تحقیقی مقالہ لکھ چکی ہیں۔اس بابت ان کا کہنا ہے کہ پیشاب میں سے کیمیکلز کو الگ کرنے کے لیے اینوڈ اور کیتھوڈ پر مشتمل بیٹریز استعمال ہوں گی۔ جب کہ اطراف میں موجود ہوا کو بہ طور کیٹالسٹ استعمال کیا جائے گا۔ Square Adsence 300X250

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button