ایک ماں ہی دوسری ماں کا درد سمجھ سکتی ہے! ایک حاملہ ڈاکٹر نے کیسے دوسری حاملہ عورت کی مدد کی؟

کہتے ہیں کہ جس وقت ایک عورت بچے کو جنم دے رہی ہوتی ہے، وہ مرحلہ انتہائی تکلیف دہ ہوتا ہے اور یہ درد عورت کے سوا کوئی دوسرا نہیں سمجھتا۔

امریکی ریاست کینٹوکی کے شہر فرینک فرٹ میں 2017 میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا جس نے کئی لوگوں کو متاثر کیا۔

تفصیلات کے مطابق فرینک فرٹ ریجنل میڈیکل سینٹر میں ”اماندا ہیس” (Amanda Hess) نامی ماہر امراض نسواں جو کہ خود حاملہ تھیں اور کچھ ہی دیر میں ایک بچے کو جنم دینے والی تھیں، انہوں نے ”لیہہ ہیلیڈے جونسن” (Leah Halliday Johnson) نامی حاملہ خاتون کی جان بچائی۔

ہوا کچھ یوں کہ لیہہ ہیلیڈے اپنے آخری معائنے کے لیے اسپتال آئیں تو وہاں ان کی طبعیت بگڑ گئی، جس ڈاکٹر کی وہ مریض تھیں وہ اس وقت اسپتال میں موجود نہیں تھے۔ خاتون کی حالت غیر ہونے لگی تو نرس نے جا کر اماندا ہیس کو بتایا جو کہ خود اپنی ڈیلیوری کی تیاریوں میں مصروف تھیں۔

اماندا نے بتایا کہ ”میں نے جلدی سے کوٹ پہنا اور اپنے جوتوں پر ہی دوسرے بوٹ پہن لیے اور فوری طور پر خاتون کے کمرہ میں پہنچی”۔

ڈیلیوری کے بعد بچے کو جنم دینے والی ماں کا کہنا تھا کہ ”جب اماندا میرے لیے آئیں تو مجھے کہیں سے نہیں لگا کہ وہ خود بھی اپنے بچے کی پیدائش کے قریب ہیں”۔

لیہہ ہیلیڈے نے ایک پیاری سی بچی کو جنم دیا۔

Source

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button