
عہدے سے ہٹائے گئے گریڈ 20 کے ایکس پی سی ایس افسر مخدوم شکیل الزماں کو کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ میں ڈی ایم ڈی فنانس تعینات کردیا گیا۔مخدوم شکیل الزماں کو ہائیکورٹ نے صوبائی سول سروس (پی سی ایس) امتحان پاس نہ کرنے پر عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا تھا۔ جنوری 2021ء میں سندھ حکومت نے عدالتی احکامات پر مخدوم شکیل الزماں کو عہدے سے ہٹا دیا تھا تاہم اب سسٹم کی فرمائش پر بورڈ آف ریونیو سے ہٹائے گیا افسر کو خلاف قانون واٹر بورڈ میں لگا دیا گیا۔سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی، کے ڈی اے، ایم ڈی اے اور ایل ڈی اے میں پنجے گاڑنے کے بعد سندھ کا انڈر گراؤنڈ سسٹم واٹر بورڈ میں بھی داخل ہوگیا اور واٹر بورڈ کے انتظامی اور مالی معاملات پر گرفت حاصل کرنے کی کوشش شروع کردی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے گزشتہ دنوں واٹر بورڈ کے انتہائی اہم عہدے ڈپٹی مینجنگ ڈائریکٹر فنانس پر مخدوم شکیل الزماں کی تعیناتی کے احکامات جاری کئے تھے۔ذرائع کے مطابق مخدوم شکیل الزماں کی تعیناتی حکمران جماعت کے اہم رہنماء اور سسٹم کے دباؤ پر کی گئی ہے، پتہ چلا ہے کہ مخدوم شکیل الزماں کو اہم ٹاسک دیا گیا ہے۔واضح رہے کہ جنوری 2021ء میں سندھ ہائیکورٹ کے احکامات پر سندھ حکومت نے صوبائی سول سروس امتحان پاس کئے بغیر بھرتی ہونیوالے افسران کو عہدوں سے فارغ کردیا تھا، جن میں مخدوم شکیل الزماں بھی شامل تھے، وہ اس وقت بورڈ آف ریونیو میں تعینات تھے۔واٹر بورڈ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی ایم ڈی فنانس کے عہدے پر تبدیلی مخصوص ٹھیکیداروں کو بھاری ادائیگیوں کیلئے عمل میں لائی گئی ہے، سندھ حکومت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ مخدوم شکیل الزماں کی صوبائی سول سروس کا امتحان پاس کئے بغیر کسی بھی کیڈر پوسٹ پر تعیناتی غیرقانونی ہے۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ مخدوم شکیل الزماں کی تعیناتی سے واٹر بورڈ کے خزانے کو خطرات لاحق ہوگئے۔دوسری جانب مخدوم شکیل الزماں کی تعیناتی کو پی سی ایس امتحان پاس کرنیوالے افسران نے غیرقانونی قرار دیتے ہوئے افسران نے چیف جسٹس سندھ سے شکیل الزماں کی تعیناتی کا از خود نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔واضح رہے ڈی ایم ڈی فنانس کی پوسٹ پر محمد ثاقب تنخواہ لے رہے ہیں جبکہ مخدوم شکیل الزماں کی تعیناتی کے حکم نامے میں مذکورہ پوسٹ خالی ظاہر کی گئی ہے۔