قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد کو مسترد کیے جانے کے بعد سوشل میڈٰیا پر بھی خوشی اور غصے کا ملا جلا رجحان دیکھا جارہا ہے۔صحافی رفعت اللہ اورکزئی نے اپنی ایک ٹویٹ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر تنقید کرتے ہوئے کہا ’پی ٹی آئی کے وزراء آئین کی کتاب کو روندتے ہوئے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگارہے ہیں۔‘
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز شریف نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’اپنی کرسی کو بچانے کی خاطر آئین پاکستان کا حلیہ بگاڑنے کی اجازت کسی کو نہیں دی جانی چاہیے۔‘
صحافی باقر سجاد نے اپوزیشن پر طنز کرتے ہوئے کہا ’پوری رات بچے آرٹیکل 6 کی تیاری کرتے رہے اور پیپر میں آرٹیکل 5 آگیا۔(*5*)اپوزیشن نے 6 مہینے لگا کر کراٹے سیکھے، عمران خان نے پستول سے فائر کردیا۔‘
صحافی اسد علی طور نے وزیراعظم عمران خان کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا ’وزیراعظم عمران خان آخری گیند تک لڑنے کی بجائے وکٹیں اکھاڑ کر میدان سے بھاگ گئے۔‘
وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہباز گل نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’ اپوزیشن سے گزارش ہے کہ بچوں کے وزیراعظم شہباز شریف کو اسمبلی سے لے جائیں۔ وہ وہیں پر اڑے بیٹھے ہیں کہ میں نے وزیراعظم بن کر ہی جانا ہے۔ انہیں بتائیں کھیل ختم ہوا۔ اب فیصلہ عوام نے کرنا ہے۔‘
اس معاملے پر اپوزیشن رہنماؤں نے اعلان کیا ہے کہ وہ سپریم کورٹ جارہے ہیں کیونکہ ان کے نزدیک ڈپٹی سپیکر کی رولنگ اور اس کے بعد کے تمام اعلانات غیر آئینی ہیں۔