
قبل ازیں وزارت خزانہ نے کہا تھا کہ آئی ایم ایف کا ایک مشن مئی میں پاکستان کا دورہ کرے گا جو پچھلی حکومت کی جانب سے پیٹرول اور بجلی پر دی جانے والی سبسڈی کے حوالے سے پاکستانی حکام کے ساتھ تبادلہ خیال کرے گا۔
خیال رہے اس وقت مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی سربراہی میں پاکستانی وفد عالمی مالیاتی فنڈ کے ساتھ تعطل کا شکار بیلٹ آؤٹ پیکچ پر مذاکرات کے لیے واشنگٹن میں ہے۔ اتوار کو وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ پاکستانی وفد نے عالمی مالیاتی فنڈ کے حکام سے ملاقاتیں کی ہیں۔ جن میں ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر اینٹونیٹ سیاہ، ڈائریکٹر ایم سی ڈی جیہاد ازور اور چیف مشن ناتھن پورٹر شامل تھے۔
آئی ایم ایف کے حکام کی جانب سے پاکستانی وفد کو تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
بیان کے مطابق ملاقات میں مفتاح اسماعیل نے مالیاتی معاملات کے حوالے سے حکومت کی ترجیحات اور کوششوں کا ذکر کیا جبکہ عالمی منڈی میں تیل کی قیموں میں اتار چڑھاؤ کے اثرات سے بچنے کے لیے کی جانے والی کوششوں سے بھی آگاہ کیا۔
پاکستانی وفد نے ساتویں جائزے کی تکمیل کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا.آئی ایم ایف کے حکام کی جانب سے پاکستانی وفد کو تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی۔بیان میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کا ایک وفد مشن چیف ناتھن پورٹر کی قیادت میں مئی میں پاکستان کا دورہ کرے گا۔ وفد پیٹرول اور بجلی پر پچھلی حکومت کی جانب سے دی گئی سبسڈیز پر تبادلہ خیال کرے گا۔وفد نے ورلڈ بینک کے مینیجنگ ڈائریکٹر ایکسل وون ٹراٹسنبرگ، وائس پریذیڈنٹ ہارٹ وگ سکافر سمیت دیگر حکام سے بھی ملاقاتیں کیں۔ملاقاتوں میں جاری قرضوں کے پروگرام کے علاوہ دیگر منصوبوں پر پیشرفت کے ساتھ ساتھ مزید تعاون کے مواقع کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔پاکستانی وفد کے سربراہ مفتاح اسماعیل نے تعاون پر بینک حکام کا شکریہ ادا کیا جبکہ ایم ڈی آپریشنز کی جانب سے بھی پاکستان کو مکمل تعاون کا یقین دلایا گیا۔وزیر خزانہ کی معاشی اصلاحات کے لیے ورلڈ بینک سے مدد کی اپیلمفتاح اسماعیل نے سینچر کو واشنگٹن میں ورلڈ بینک کے عہدے داروں سے ملاقات میں ملک میں معاشی اصلاحات کے لیے امداد کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔خیال رہے کہ مفتاح اسماعیل نے جمعے کو ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کا عندیہ ظاہر کیا تھا اور کہا تھا کہ آئی ایم ایف پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی کو ختم کرنے کا مطالبہ کر رہا ہے۔