
حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کراچی کے بنیادی حقوق کے حصول کی جدوجہد کررہی ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے سندھ جناح میڈیکل یونیورسٹی فارمیسی کے متاثرہ طلبہ و طالبات کی رجسٹریشن سمیت دیگر مسائل کے حوالے سے ادارہ نور حق میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جناح سندھ یونیورسٹی کے طلبہ و طالبات کا جرم یہی ہے کہ انہوں نے فارم D شروع ہونے کی وجہ سے داخلہ لیا ، 5 سال مکمل ہونے کے بعد طلبہ کو این او سی نہیں دی جارہی۔انہوں نے کہا کہ میڈیکل سائنس میں عام اور متوسط لوگوں کا تعلیم حاصل کرنا مشکل کردیا گیا ہے ، ہیلتھ کے پورے نظام پر مافیاوں کے حوالے کردیا ہے۔حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ تعلیم کو فروخت کیا جارہا ہے اور ڈاکر کی قیمت پر فیسیں وصول کی جارہی ہیں، 2013 سے اب تک 3 بیج ایسے ہیں جو مکمل امتحانات دے چکے ہیں لیکن انہیں این او سی نہیں دی جارہی جبکہ فارمیسی آف کونسل کی ذمہ داری ہے کہ طلبہ و طالبات کو این او سی فراہم کریں۔ان کا کہنا تھا کہ 3 سال سے کورٹ میں مقدمہ درج ہے لیکن حیرت ہے کہ ہر بار نئی تاریخ دے دی جاتی ہے، سندھ ہائی کورٹ سے اپیل کرتا ہوں کہ طالبات کو انصاف فراہم کریں۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی کراچی کے بنیادی حقوق کے حصول کی جدوجہد کررہی ہے، ہمیں حیرانی ہوتی ہے کہ سرکاری سطح پر کوئی ان کے مسائل حل کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ جناح سندھ یونیورسٹی کے طلبہ و طالبات کے ساتھ ہیں۔ ہم آئینی، قانونی اور جمہوری طریقے سے جدوجہد کرے گی اور ہر ممکن تعاون کرے گی۔امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کا مزید کہناتھا کہ طلبہ و طالبات کا مقدمہ واضح طور پر موجود ہے کہ انہیں تمام واجبات اور امتحانات دینے کے بعد این او سی ڈی جائے۔طلبہ و طالبات جب بھی اور جہاں بھی جدوجہد کریں گے ہم ان کے ساتھ ہوں گے۔ Square Adsence 300X250