جھوٹ پکڑنے والا الیکٹرانک اسٹیکر ایجاد

اگرکوئی غلط بیانی کررہا ہے تو سائنسی طور پر اس کی دماغ میں برقی سرگرمی، آنکھوں اور ہاتھوں کی حرکات سے اس کا اطہار ہوسکتا ہے لیکن اب اسرائیلی ماہرین نے ایک بہت ہی بہترطریقے سے جھوٹ پکڑنے کی کوشش کی ہے اور اس کے لیے ایک الیکٹرانک اسٹیکر بنایا گیا ہے۔

تل ابیب یونیورسٹی کے انجینیئروں نے الیکٹرونک سرکٹ والے ایسے شفاف اسٹیکر بنائے ہیں جو چہرے کے عضلات میں تبدیلی کو نوٹ کرتےہیں۔ سائنسدانوں اور ماہرینِ نفسیات کا خیال ہے کہ سچ اور جھوٹ بولتے ہوئے گال اور بھنووں کے پٹھے خاص طرح سے حرکت کرتےہیں جنہیں ان سے قبل نوٹ نہیں کیا گیا تھا۔اس کےبعد بعض رضاکاروں کے چہرے پر ان برقی اسٹیکروں کو چپکایا گیا اور اس کا ڈیٹا ایک کمپیوٹر تک جارہا تھا۔ کمپیوٹر میں موجود خاص سافٹ ویئر نے سچ اور جھوٹ بولتے ہوئے حرکات کو نوٹ کیا اور کسی بیان کے بارے میں پیشگوئی کی کہ ان میں کیا سچ ہے اور کیا جھوٹ ہے۔ حیرت انگیز طور پر اسٹیکر سے آنے والے ڈیٹا اور سافٹ ویئر نے 73 فیصد قابلِ اعتبار اور درست نتائج دیئے۔واضح رہے کہ رضا کاروں سے پہلے کہا گیا تھا کہ وہ چاہیں تو سچ بولیں یا جھوٹ میں جواب دیں۔ پھر بعد میں ان سے تصدیق بھی کی گئی تھی کہ انہوں نے کہاں دروغ گوئی کی ہے۔ اس کا موازنہ کمپیوٹر سافٹ ویئر کے نتائج سے جب کیا گیا تو حیرت انگیز طور پر یکسانیت دیکھی گئی تھی۔سائنسدانوں کا اصرار ہے کہ پہلے اس پر مزید تجربات کئے جائیں گے اور پورے نظام کو بہتر بنایا جائے گا۔ اس کے بعد اس بالکل نئے پولی گرافک (جھوٹ پکڑنے والے) ٹیسٹ کو بڑے پیمانے پر تفتیش کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ تاہم اس میں مزید کچھ برس لگ سکتے ہیں۔ Square Adsence 300X250

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button