جھڑپ کے دو دن بعد بھی چمن سرحد ’مسافروں اور تجارت کے لیے بند‘

پاکستان اور افغانستان کی سکیورٹی فورسز کے درمیان ہونے والی جھڑپ کے دو دن بعد اب بھی چمن سرحد بند ہے۔ 

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جھڑپ کے دوران کم از کم تین افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ پچھلے سال طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد سرحد پر گشیدگی میں اضافہ ہوا ہے جبکہ پاکستان نے الزام لگایا ہے کہ عسکریت پسند گروپ افغانستان کی سرزمین سے حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔دوسری جانب افغان طالبان نے پاکستان سے دہشت گردوں کو پناہ دینے کے بیانات کی تردید کی ہے لیکن ساتھ ہی طالبان اس خاردار تار معترض ہیں جو پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحد پر لگائی جا رہی ہے۔ چمن سپین بولدک سرحد پر ہونے والی جھڑپ کا الزام دونوں قریقین نے ایک دوسرے پر لگایا تھا۔پاکستان کے ایک سکیورٹی افسر نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’سرحد مسافروں اور تجارت کے لیے بند ہے۔‘ان کا مزید کہنا تھا کہ ’طالبان سے مذاکرات کے لیے اہم قبائلی افراد اور مذہبی رہنماؤں کا ایک وفد بنایا کیا گیا ہے۔‘ چمن میں سینکڑوں افراد کو سرحد کے کھلنے کا انتظار ہے۔عام طور پر روزانہ اس سرحد پر ہزاروں افراد سفر کرتے ہیں۔ جن میں تاجروں کے علاوہ وہ افغان شہری بھی ہوتے ہیں جو پاکستان میں علاج معالجے یا رشتہ داروں سے ملنے کے لیے آتے ہیں۔

Source

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button