جیمز ویب ٹیلی اسکوپ کی اپنے حتمی مقام پر پہنچنے کے بعد پہلی تصویر جاری

جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ کرہ ارض سے لاکھوں میل دور مدار میں کائنات کے ابتداء میں جھانکنے کے تیار ہوگئی ہے۔

لیکن اس سے قبل 10 ارب ڈالرز مالیت کی یہ ٹیلی اسکوپ ستاروں کی تصاویر کھینچے اور جاری کرے، جو کہ جون میں متوقع ہے، ماہرینِ فلکیات نے زمین سے اس ٹیلی اسکوپ کی لاکھوں میل دور مدار میں تصویر کھینچی ہے۔روم میں قائم ورچوئل ٹیلی اسکوپ نے خلاء میں جیمز ویب ٹیلی اسکوپ کا پیچھا کیا اور اس کو بِگ ڈِپر میں پایا۔ Advertisement ماہرینِ فلکیات نے پھر روبوٹک ٹیلی اسکوپ کا استعمال کرتے ہوئے ویب ٹیلی اسکوپ کا پانچ منٹ کا ایکسپوژر لیا، عین اس وقت جب وہ اپنے متعین کردہ مقام یعنی زمین سے 15 لاکھ کلو میٹر دور لیگرینج پوائنٹ 2 پر پہنچی۔پروجیکٹ مینیجر گیان لوکا ماسی کا کہنا تھا کہ ہمارے ربوٹک بازو نے جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ کی حرکت کا پیچھا کیا، جس کو(تصویر میں) درمیان میں تیر کے نشان سے واضح کیا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جس وقت یہ تصویر لی گئی جیمز ویب ٹیلی اسکوپ زمین سے قریب 14 لاکھ کلو میٹر دور تھی اور وہ اپنی منزل پر یعنی لیگرینج پوائنٹ 2 پر پہنچی ہی تھی۔ اگر سورج سے دیکھا جائے تو ایل2 پوائنٹ زمین کے بالکل پیچھے آتا ہے۔لوگ اگر دیکھنا چاہیں تو ان کو ویب کو دیکھنے کے لیے ٹیلی اسکوپ کی ضرورت نہیں۔ناسا کا کہنا ہے کہ اس کو دیکھنا شائد بائنوکیولرز (دوربین) سے بھی ممکن ہو اگر آپ کو معلوم ہو کہ کہاں دیکھنا ہے۔ Square Adsence 300X250

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button