حکومتی پالیسیاں نظر انداز کرنے پر روس کا گوگل پر جرمانہ

 روسی عدالت نے حکومت کی جانب سے وضع کردہ کانٹینٹ پالیسی کی متواتر خلاف ورزی کرنے کے الزام میں گوگل پر 7 ارب روبیل سے زائد کا جرمانہ عائد کردیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ماسکو کی عدالت نے گوگل کی جانب سے روس میں غیر قانونی قرار دیے گئے مواد کو ہٹانے میں متواتر ناکامی کے بعد فیصلہ صادر کیا ہے۔عدالتی ترجمان نے متعلقہ مواد کی تفصیلات ظاہر کیے بنا بتایا ہے کہ گوگل کو اپنے پلیٹ فارم سے مذکورہ مواد ہٹانے کے لیے متعدد بار وارننگ جاری کی گئی لیکن گوگل نے ان احکامات پر عمل درآمد نہیں کیا۔عدالت نے گوگل کی سالانہ آمدنی کو مدنظررکھتے ہوئے اس پر 7 ارب 20 کروڑ روبیل ( 98 ملین ڈالر) جرمانہ عائد کیا۔ روس کی تاریخ میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے جس میں کسی ٹیکنالوجی کمپنی پر اس کے سالانہ ٹرن اوور کی بنیاد پر جرمانہ لگایا گیا ہے۔گوگل کا اس بارے میں کہنا ہے کہ وہ عدالتی فیصلے کو مکمل طور پر پڑھے بنا اس پر کوئی اقدام نہیں اٹھائیں گے۔گوگل کے ساتھ روسی حکام کا یہ پہلا تنازعہ نہیں ہے اس سے قبل رواں سال مئی میں روسی میڈیا واچ ڈاگ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ اگر گوگل اپنے پلیٹ فارم سے منشیات، تشدد اور انتہاپسندی پر مبنی 26 ہزار پوسٹ نہیں ہٹاتا تو روس میں گوگل کی رفتار کو کم کردیا جائے گا۔عدالت نے اسی نوعیت کے ایک کیس میں میٹا( فیس بک کی بانی کمپنی) پر بھی آج دو ارب روبیل جرمانہ عائد کیا ہے۔ جب کہ اسی ہفتے ٹوئٹر پر بھی کانٹینٹ پالیسی کی خلاف ورزی پر3 ملین روبیل کا جرمانہ لگایا گیا تھا۔رپورٹ کے مطابق روسی حکام کی جانب سے رواں سال ٹیکنالوجی کمپنیوں پر دباؤ میں اضافہ ہوا ہے، اس بارے میں روسی حکومت کا موقف ہے کہ یہ کمپنیاں ہماری کانٹینٹ کی پالیسی پر عمل درآمد نہیں کرتی اور ملک کے داخلی معاملات میں مداخلت بھی کر رہی ہیں۔ Square Adsence 300X250

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button