حکومت کا بالآخر آئی ایم ایف کے آگے سرینڈر کا فیصلہ

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرائط پر 350 ارب سے زائد کا ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کے معاملے پر حکومت نے بالآخر آئی ایم ایف کے آگے سرینڈر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت کابینہ کا ایک نکاتی خصوصی اجلاس کل ہوگا۔ذرائع کے مطابق حکومت آئی ایم ایف کی شرائط پر مکمل عملدرآمد کے لئے رضامند ہوگئی۔ذرائع کاکہنا ہے کہ کابینہ سے منظوری کے بعد منی بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا، آئی ایم ایف شرائط کے تحت ٹیکس چھوٹ و رعایات اورمراعات ختم ہونگی۔ذرائع کے مطابق ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کیلئے ترمیمی فنانس بل میں شیڈول 6 مکمل ختم یا ترامیم ہونگی، چھٹے شیڈول کے خاتمے یا ترامیم سے 350 ارب روپے کی ٹیکس مراعات ختم ہو جائیں گی۔ذرائع نے کہا کہ آٹھویں اور نویں شیڈول میں دی گئی ٹیکس چھوٹ میں ترامیم کا امکان ہے، موبائل فون، اسٹیشنری اور پیک فوڈ آئٹمز پر ٹیکس چھوٹ ختم کئے جانے کا امکان ہے۔میک اپ کا سامان بھی منی بجٹ کے بعد مہنگا ہونے کا امکان ہے جب کہ زیرو ریٹڈ سیکٹر سے بھی سیلز ٹیکس چھوٹ مکمل ختم کیے جانے کا امکان ہے۔سیلز ٹیکس 17 فیصد سے کم والی اشیاء پر بھی سیلز ٹیکس 17 فیصد تک کیے جانے کا امکان ہے۔اس کے علاوہ مخصوص شعبوں کو حاصل ٹیکس چھوٹ کو بھی ختم کیے جانے کا امکان ہے۔کھانے پینے کی اشیاء اورادویات پر ٹیکس چھوٹ برقرار رہے گی، لگژری اشیاء کی درآمدات پر ٹیکس لگائے جائیں گے۔درآمدی گاڑیوں پر اضافی ٹیکس عائد کرنے کی سفارش ہے، وفاقی ترقیاتی پروگرام میں 200 ارب کی کٹوتی کا امکان ہے۔ٹیکس وصولی ہدف 5829 ارب روپے سے بڑھا کر 6 ہزار 100 ارب کرنے کی تجویز ہے جبکہ پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس ریفائنری اسٹیج پر لاگو ہوگا۔ذرائع کے مطابق 12 جنوری سے پہلے آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل درآمد ضروری ہے۔ Square Adsence 300X250

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button