خاوند کے قتل میں قید خاتون اور 2 شریک ملزم 10 سال بعد بری

لاہور کی عدالت نے خاوند کے قتل میں قید خاتون اور 2 شریک ملزم 10 سال بعد بری کردیا۔

لاہور ہائیکورٹ نے کلثوم بی بی، نثار احمد، امیر عبداللہ کو ناقص تفتیش کی بنا پر بری کیا۔میانوالی کی عدالت نے 2012ء میں تینوں ملزموں کو 25، 25 سال قید کی سزا سنائی تھی۔جسٹس صداقت علی خان کی سربراہی میں لاہور ہائیکورٹ کے دورکنی بنچ نے اپیلوں پر فیصلہ سنایا۔کلثوم بی بی اور دیگر پر قتل کرنے کے الزام میں 2009 میں میانوالی میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔لاہور ہائیکورٹ نے شک کا فائدہ دیتے ہوئے تینوں کو قتل کیس سے بری کر دیا۔یہ خبر بھی پڑھیںسانحہ ماڈل ٹاؤن کی دوسری جے آئی ٹی کی تشکیل کیخلاف درخواستوں پر آج سماعت نہیں ہوگی۔جسٹس سید شہباز علی رضوی کے رخصت پر ہونے کے باعث آج کی پیشی فہرست منسوخ کردی گئی۔چیف جسٹس کی سربراہی میں 7 رکنی لاجر بنچ نے درخواستوں پر سماعت کرنا تھی۔لارجر بنچ میں لاہور ہائیکورٹ کے سنئیر ترین جج جسٹس ملک شہزاد احمد خان  کے علاوہ جسٹس مس عالیہ نیلم، جسٹس سید شہباز علی رضوی، جسٹس سردار احمد نعیم، جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر اور جسٹس طارق سلیم شیخ شامل ہیں۔درخواستوں میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کی  دوسری جے آئی ٹی کی تشکیل کو چیلنج کیا گیا۔پولیس انسپکٹر رضوان قادر اور کانسٹیبل خرم رفیق نے دوسری جے آئی ٹی کی تشکیل کیخلاف ہائیکورٹ سے رجوع کیا۔درخواست گزاروں کی جانب سے اعظم نذیر تارڑ اور برہان معظم ملک ایڈوکیٹ کیس کی پیروی کررہے ہیں۔ (*10*) Ads 300X250

Source

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button