خلاء بازوں کی ہڈیوں میں کمزوری، حل تلاش کرلیا گیا

خلاء باز بننا بہت سے لوگوں کا خواب ہے لیکن خلائی سفر کے حوالے سے طویل المدت اثرات کو اکثر نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔

مائیکروگریویٹی طویل المدت خلائی پرواز میں خلاء بازوں کو ایک مشکل میں ڈال دیتی ہے۔ وہ یہ کہ مائیکروگریویٹی میں ہڈیوں کی کثافت کم ہوجاتی ہے اور اس کے ٹوٹنے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔اب محققین کا ماننا ہے کہ شاید اب ایک ایسا طریقہ ان کے ہاتھ آیا ہے جس سے خلائی مشنز کے دوران خلاء بازوں کی ہڈیاں بچائی جا سکتی ہیں اور وہ جینیاتی طور پر تبدیل شدہ سلاد پتہ۔یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے ماہرین نے ایک ایسا ٹرانس جینِک سلاد پتہ بنایا ہے جس کو جینیاتی طور پر انجینیئر کیا گیا ہے تاکہ ہڈی کو فعال رکھنے والے ہارمون کو بنایا جا سکے، اور جس کو خلاء میں اُگایا جاسکے۔ان جینیاتی طور پر تبدیل شدہ سلاد پتوں کو ابھی ذائقے کی آزمائش سے گزرنا ہے۔ لیکن ماہرین کی ٹیم کا کہنا ہے کہ اس کا ذائقہ عام سلاد پتے کے جیسا ہی ہوگا۔گزشتہ تحقیق میں اس بات کی تصدیق ہوئی تھی کہ طویل خلائی مشنز کے دوران خلاء باز اوسٹیوپینیا نامی حالت میں مبتلا ہو گئے تھے، جس میں ہڈیاں کمزور ہو جاتی ہیں۔ناسا کا کہنا تھا کہ مسلسل ہڈیوں کا وزن کم ہونے کی وجہ سے ہڈیوں کا کمزور ہونا طویل خلائی پروازوں کا ایک ممکنہ سنگین نقصان ہے۔ Adsence Ads 300X250

Source

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button