
ناسا کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اس ہفتے زمین کے قریب سے 1600 فِٹ قطر والا ایک بڑا سیارچہ گزرے گا۔
ناسا کے مطابق 2015 DR215 نامی یہ خلائی چٹان ممکنہ طور پر زمین کے لیے خطرہ ہے۔تاہم، مستقبل میں اس کے زمین سے ٹکرانے کے امکانات نہیں ہیں۔2015 DR215 کی متوقع ٹریجیکٹری اس کو زمین کے قریب سے گزارے گی جس ناسا کا سینٹر فار نیئر ارتھ آبجیکٹ اسٹڈیز قریبی گزر کے طور پر بیان کرتا ہے۔البتہ اتنے قریب سے گزر کے باوجود بھی اس سیارچے کا زمین سے فاصلہ تقریباً 41 لاکھ میل کا ہوگا۔ جو زمین اور چاند کے درمیان فاصلے سے 17 گُنا زیادہ ہے۔اس سیارچے کے قطر کے متعلق زیادہ سے زیادہ اندازہ غزہ کے اہرامِ کی لمبائی سے ساڑھے تین گُنا زیادہ ہے۔ جبکہ کم از کم قطر کا اندازہ 721 فٹ ہے۔جس وقت یہ خلائی چٹان زمین کے قریب سے گزرے گی اس کی رفتار 18 ہزار 500 میل فی گھنٹہ کی رفتار ہوگی۔ارارے کے مطابق سیارچہ زمین کے قریب سے 11 مارچ کو مشرقی معیارِ وقت کے مطابق صبح ایک بج کر 41 مٹ پر گزرے گا۔ Adsence Ads 300X250