سپریم کورٹ کے فیصلے سے مایوسی ہوئی، وزیراعظم عمران خان

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے مایوسی ہوئی تاہم عدلیہ کا جو بھی فیصلہ ہے قبول کرتے ہیں۔وزیراعظم عمران خان قوم سے اہم ترین خطاب کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تقریباً 26 سال پہلے تحریک انصاف شروع کی، کبھی اپنے اصول تبدیل نہیں کئے، خود داری، انصاف اور فلاحی ریاست و انسانیت میرے بنیادی اصول تھے، سپریم کورٹ کے فیصلے سے مایوسی ہوئی، واضح کردوں کہ سپریم کورٹ اور عدلیہ کی عزت کرتا ہوں، ایک ہی بار جیل گیا وہ آزاد عدلیہ کی تحریک کیلئے تھا، میرا ایمان ہے جب تک معاشروں کی بنیاد انصاف پر ہوتی ہے اور عدلیہ اس کی محافظ ہوتی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ عدلیہ کا جو بھی فیصلہ ہے اسے قبول کرتے ہیں، ڈپٹی اسپیکر نے (آرٹیکل 5) تحریک عدم اعتماد میں بیرونی مداخلت پر فیصلہ دیا، باہر سے ملک نے سازش کرکے حکومت کو گرانے کی کوشش کی، یہ بہت سنجیدہ الزام تھا، میں چاہتا تھا اس کی تحقیقات ہوں، سپریم کورٹ اس مراسلے کو دیکھ لیتا کہ ہم جو کہہ رہے ہیں وہ سچ ہے یا نہیں، اس پر مایوسی ہوئی، اس پر سپریم کورٹ میں بات نہیں ہوئی۔ان کا کہنا ہے کہ کھلے عام ہارس ٹریڈنگ ہورہی ہے، سیاستدانوں کے ضمیر خریدے جارہے ہیں، بھیڑ بکریوں کی طرح بند کرکے ان کی قیمتیں لگائی جارہی ہیں، سوشل میڈیا کا زمانہ ہے بچے بچے کو پتہ ہے کیا قیمتیں لگ رہی ہیں، یہ کونسی جمہوریت ہے، دنیا کی کس جمہوریت میں اس کی اجازت دی جاتی ہے۔سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے جمعرات کو قومی اسمبلی بحال کردی تھی، عدالت عظمیٰ نے وزیراعظم اور وفاقی کابینہ کو بھی کام جاری رکھنے کا حکم دیا تھا جبکہ اسپیکر کو ہدایت کی تھی کہ ہفتہ کو قومی اسمبلی کا اجلاس بلا کر تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کرائی جائے۔وزیراعظم عمران خان کے خطاب سے قبل تلاوت قرآن پاک کی گئی جبکہ قومی ترانے کی دھن بجائی گئی۔

Source

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button