صبح کے وقت آنکھ پر تین منٹ مخصوص سرخ روشنی بینائی کے لیے مفید قرار

ایک جدید تحقیق سے انکشاف ہوا ہے کہ مخصوص طولِ موج کی سرخ روشنی اگر صبح کےوقت آنکھوں پر صرف تین منٹ کے لیے ڈالی جائے تو اس سے بصارت پر مثبت اثرات ہوتےہیں۔

یونیورسٹی آف کیلیفورنیا نے اس ضمن میں ایک سروے کیا ہے جس میں پہلے سے موجود بعض شواہد کو تصدیق بھی ہوئی ہے۔ جامعہ کیلیفورنیا میں امراضِ چشم کے ماہر ڈاکٹر گلین جیفری اور ان کے ساتھیوں نے ایسے مریضوں کا انتخاب کیا جن کی بینائی عمررسیدگی اور دیگر وجوہ سے خراب ہورہی تھی ۔اب صبح کےوقت ان کی دونوں آنکھوں پر تین منٹ تک 670 نینومیٹر طولِ موج کی سرخ روشنی ڈالی گئی۔ اس طرح بصارت میں 17 فیصد بہترین دیکھی گئی۔ یعنی اس کیفیت کے شکار افراد رنگوں کی بہتر تمیز کرنے لگے اور انہوں نے مجموعی نظر میں بہتری کا اعتراف بھی کیا۔ لیکن واضح رہے کہ یہ طریقہ 40 برس سےزائد ایسے افراد کے لیے مفید ہے جن کی نظر قدرتی طور پر زوال پذیر ہوتی ہے اور ان میں سے ایک مشہور اور لاعلاج کیفیت اے ایم ڈی بھی ہے جس میں بڑھاپے کے ساتھ ساتھبینائی متاثر ہوکر اندھے پن تک کی وجہ بن جاتی ہے۔سرخ روشنی سے بصارت میں بہتری کی وجہ یہ ہے کہ اس سے آنکھوں کے ریٹینا کے اندر مائٹوکونڈریا پر اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں جن کی تندرستی خود آنکھوں کی درستگی میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ Square Adsence 300X250

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button