
یہ ایپ دیگ ڈیٹنگ ایپ کی طرز پر ہی بنائی گئی ہے (فوٹو: سکرین گریب)
یہ ایپ دیگ ڈیٹنگ ایپ کی طرز پر ہی بنائی گئی ہے۔ اس ایپ میں مسلمان صارفین کو ٹارگٹ کیا گیا ہے اور یہ 10 سے زائد زبانوں میں موجود ہے۔
اس ایپ کو بنانے والے شہزاد یونس نے دعویٰ کیا کہ ’پاکستان میں ہمارے چار لاکھ ممبرز ہیں اور اب تک اس ایپ کے ذریعے 4000 کامیاب شادیاں ہوچکی ہیں۔ایپ پر اعتراض کیوں کیا جارہا ہے؟ اس ایپ کی مارکیٹنگ کے لیے استعمال کیےجانے والے جملے بڑے پیمانے پر زیر بحث ہیں۔ اس قبل یہی جملے لندن سمیت دیگر مقامات پر بھی استعمال کیے جاچکے ہیں۔ٹوئٹر صارفین بھی ان جملوں پر رائے کا اظہار کر رہے ہیں۔صحافی ضیا الرحمان نے اپنے ٹویٹ لکھا کہ ’جماعت اسلامی نے اس ایپ کو بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔‘Jammat-e-Islami Sindh in a statement on Wednesday demanded the authorities to ban @muzmatch, leading Muslim dating and marriage app, and remove its billboards from Karachi and other major urban center. pic.twitter.com/0uBxvGayM5
— Zia Ur Rehman (@zalmayzia) June 1, 2022
انعم رضوی نے اپنے ٹویٹ میں ’ہیپی سنڈے‘ لکھ کر اس اشتہار کی تصویر لگائی ہے۔ اس ایپ کے اشتہارات پر اردو نیوز کی ٹیم نے شہریوں سے بات کی تو شہریوں نے اس پر ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا۔ محمد بلال احمد کا کہنا تھا کہ ’سڑک کنارے لگا یہ اشتہار کچھ عجیب سا تو ہے لیکن لکھا تو درست ہے۔ کراچی میں اتنی آبادی ہے پھر بھی کئی لوگ ہیں جو اب تک کنوارے ہیں۔‘شعیب بیگ کا کہنا تھا کہ ’اشتہار تو دلچسپ ہے لیکن ہماری سوسائٹی میں شاید ابھی ایسی ایپ کی گنجائش نہیں ہے۔ مارکیٹنگ کا طریقہ اچھا ہے لیکن ساتھ ساتھ یہ بھی دیکھنے کی ضرورت ہے کہ اسے استعمال کیسے کیا جائے۔‘ ان کا کہنا تھا کہ ’میرے خیال سے اسے مذہبی رنگ نہ دیا جائے تو بہتر ہے۔‘ دوسری جانب جماعت اسلامی سندھ کے امیر محمد حسین محنتی نے اس ایپ کی شدید الفاظ مذمت کرتے ہوئے اسے آئین پاکستان کے خلاف قرار دیا ہے۔انہوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ اس ایپ پر پابندی لگائی جائے اور اس کے بینرز شہر بھر سے فوری طور پر ہٹائے جائیں۔