
عالمی ادارہ صحت غریب ممالک کے ویکسین، اینٹی باڈیز اور کینسر کے علاج بنانے میں مدد کے لیے ایک عالمی ٹریننگ سینٹر بنارہا ہے۔
ادویاء سازی کے کیے میسنجر آر این اے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے جس سے کامیابی کے ساتھ کووڈ-19 کی ویکسین بنائی گئیں ہیں۔جنیوا میں پریس بریفنگ کے دوران عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہینم کا کہنا تھا کہ نیا حب جنوبی کوریا میں قائم کیا جائے گا اور عالمی ادارہ صحٹ اور اس کے جنوبی افریقی ساتھیوں کے ساتھ بنائی جانے والی ایم آر این اے ٹیکنالوجی شیئر کی جائے گی۔عالمی ادارہ صحت کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ویکسین نے عالمی وباء کے دور کو بدل کر رکھ دیا لیکن ان سائنسی کامیابیوں وسیع پیمانے پر نا انصافی نے نقصان پہنچایا ہے۔یہ پہلی بار ہے جب عالمی ادارہ صحت نے اس غیر روایتی کوشش کو سپورٹ کیا ہے جس میں ایک کمرشلی فروخت ہونے ویکسین کی ریورس انجینیئرنگ کی جائے گی؛لیکن موڈرنا اور فائزر-بائیواین ٹیک نے اپنی ویکسین بنانے کا طریقہ یا ٹیکنالوجی عالمی ادارہ صحت یا اس کے ساتھیوں کے ساتھ شیئر کرنے سے انکار کردیا ہے۔عالمی ادارہ صحت کا کہنا تھا کہ شیئر کی جانے والی ٹیکنالوجی سے نہ صرف کورونا وائرس کی ویکسین بنائی جاسکے گی بلکہ یہ اینٹی باڈیز، اِنسولِین اور ملیریا اور کینسر جیسی بیماریوں کے علاج بنانے میں کارآمد ہوگی۔ Square Adsence 300X250