
وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ مسجد نبوی ﷺ واقے پر عدالتی کارروائی سے عمران خان اور شیخ رشید کے ملوث ہونے کے شبے کو تقویت ملتی ہے۔رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ جج کے اصرار کے باوجود راشد شفیق نے موبائل فون پولیس کو نہیں دیا جس سے عمران خان اور شیخ رشید کے ملوث ہونے کے شبے کو تقویت ملتی ہے ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ واقعے پر عمران خان معافی مانگیں اور ملوث کارکنان کے خلاف ایکشن لیں۔وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کا مسجد نبوی ﷺ واقعے کی مذمت اور اظہار لاتعلقی نہ کرنا قابل افسوس ہے۔اس سے قبل یکم مئی کو بھی پریس کانفرنس سے خطاب میں وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ مسجد نبوی ﷺ میں جو واقعہ پیش آیا اس کے تانے بانے پاکستان اور برطانیہ سے ملتے ہیں۔وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ حکومت کسی کے خلاف قانونی کارروائی کا حصہ بننے کے حق میں نہیں مگر لوگوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں وہ مقدمات درج کرانا چاہتے ہیں۔انہوں مزید کہا کہ جو مقدمات درج کیے گئے قانون کے مطابق میرٹ پر کارروائی کی جائے گی۔ حکومت اس سلسلے میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالے گی۔رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ افسوسناک واقعے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، واقعہ پر پاکستانی قوم سمیت پوری عالم اسلام کو بے حد دکھ اور رنج پہنچا، یہ غلط فہمی پیدا کی جارہی ہے کہ واقعہ وہاں ہوا مقدمہ یہاں کیسے؟ انہوں نے واضح کیا کہ اگر تو ایسا ہے کہ یہاں مقدمہ نہیں بنتا تو ٹھیک اگر مقدمہ بنتا ہے تو قانون عمل میں آئے گا۔