
مظفرگڑھ میں چوک سرور شہید چک نمبر 571 کی رہائشی 17 سالہ لڑکی مبینہ زیادتی کا شکار ہوگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق 3 نوجوانوں نے لڑکی کو گھر سے اغوا کر کے مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا، متاثرہ لڑکی کا کہنا ہے کہ تھانہ سرور شہید پولیس نے وقوعہ کے 4 روز بعد مقدمہ درج کیا، پولیس ملزمان کو گرفتار کرنے میں ناکام ہے۔پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ ملزم کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں،2 نامزد اور 1 نامعلوم نوجوان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، لڑکی کو اس کے والد کی غیر موجودگی میں اس کے گھر سے اغوا کیا گیا۔متاثرہ لڑکی کی جانب سے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے نوٹس لے کر انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کیا گیا۔جنسی زیادتی سے کیا مراد ہے؟جنسی زیادتی کا مطلب ہے کوئی بھی ایسا جنسی یا جنسیت زدہ فعل جس سے کوئی شخص ناگواری ڈر یا خوف محسوس کرے۔ کوئی ایسا رویہ جس کے لیے ایک شخص نے آمادگی نہ ظاہر کی ہو یا پھر اس نے اس کا انتخاب نہ کیا ہو۔جنسی زیادتی ایک شخص کے اعتماد کو دھوکہ دینا اور اس حق کو سلب کرنا ہے جو کہ وہ اپنے جسم کے ساتھ ہونے والے سلوک کے بارے میں رکھتا ہے۔ جنسی زیادتی حق اور طاقت کا ناجائز استعمال ہے۔جنسی زیادتی بالغ افراد اور بچوں، عورتوں اور مردوں، اور ہر پس منظر کے لوگوں کے ساتھ ہو سکتی ہے۔جنسی زیادتی کو جنسی بدسلوکی یا جنسی تشدد بھی کہا جاتا ہے۔ جنسی زیادتی کو بیان کرنے والے الفاظ جیسا کہ زنا بالجبر (ریپ) اور جنسی بدسلوکی کے ایک عمومی معنی ہوتے ہیں جو روزمرہ گفتگو کے دوران استعمال کیے جاتے ہیں اور ایک مخصوص معنی ہوتے ہیں جو خاص فوجداری جنسی جرائم کو بیان کرنے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ اس ویب سائیٹ پر ان الفاظ کا استعمال عمومی معنوں میں اور صرف عمومی نوعیت کی معلومات فراہم کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔ Adsence (*17*) 300X250