نسیم شاہ کے کیریئر میں کون مددگار رہا اور کس نے کیا انکار؟

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے  فاسٹ بولر نسیم شاہ نے پاکستان کی نمائندگی کے لیے اپنے کامیاب سفر کا سہرا اپنی مرحومہ والدہ کو دیا۔

تفصیلات کےمطابق نسیم شاہ نے نومبر 2019 میں آسٹریلیا کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں پاکستان کے لیے ڈیبیو کیا۔کرکٹ کے شائقین کو یہ معلوم ہونے کے بعد کہ شاہ کی کارکردگی مختصر طور پر پاکستان میں اپنی والدہ کو کھونے کے بعد آئی تو فلائٹ لاجسٹکس اور کسٹمز نے نسیم کو وقت پر والدہ کی آخری رسومات کے لیے گھر واپس آنے پر پابندی لگا دی جس کے بعد 16 سالہ نوجوان نے واپس رہنے اور اپنی کرکٹ ڈیوٹی پوری کرنے کا فیصلہ کیا۔اپنی مرحوم والدہ کے بارے میں پیار سے بات کرتے ہوئے نسیم نے کہا کہ میری والدہ سے بہت لگاؤ ​​تھا وہ وہی ہیں جس نے مجھے کرکٹ کھیلنے کے قابل بنایا کیونکہ میرے والد نے مجھے کرکٹ کھیلنے سے سختی سے انکار کر دیا تھا۔نسیم  شاہ نے کہا کہ ان کے مخالف والد اس کھیل کو کھیلنا گناہ کے مترادف سمجھتے تھے۔نسیم شاہ نے وہ دن بھی یاد کیا جب انہیں  فرسٹ کلاس اسکواڈ کے لیے شارٹ لسٹ کیا گیا تھا اور ان کی والدہ نے انہیں  فون کرنے کے لیے کہا تھا کہ انھیں نہیں معلوم کہ کیا ہوا ہے لیکن تمام لوگ انہیں مبارکباد دے رہے تھے۔نسیم شاہ نے مزید کہا کہ مجھے والدہ کی طرف سے ایک فون کال موصول ہوئی جس میں کہا گیا تھا کہ وہ اس بات سے بے خبر ہیں کہ کیا ہوا ہے لیکن گاؤں کے لوگ انہیں مبارکباد دینے کے لیے ان کے گھر جمع ہوئے اور یہ کہ وہ اپنے بیٹے پر واقعی فخر محسوس کرتی ہیں۔ Adsence Ads 300X250

Source

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button