نظامِ شمسی سے دور 300 نئے سیارے دریافت

یونیورسٹی آف کیلیفورنیا لاس اینجلس (یو سی ایل اے) نے ہمارے اپنے نظامِ شمسی (سولرسسٹم) سے دور کم سے کم 300 یا زیادہ سے زیادہ 366 نئے سیارے دریافت کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

اتنی غیرمعمولی دریافت کی پشت پر وہ سافٹ ویئر الگورتھم ہے جو مصنوعی ذہانت اور ڈیٹا کی بنا پر سیاروں کی شناخت کرتا ہے۔ واضح رہے کہ الگورتھم خود یو سی ایل اے نے تیار کیا ہے۔ ان دریافتوں کا احوال بھی بہت دلچسپ ہے کیونکہ ایک نظامِ شمسی بھی ملا ہے جس میں ایک سورج ہے اور سیارہ زحل (سیٹرن) کی جسامت کے دو گیسی دیو جیسے سیارے بھی ہیں۔ گیسی دیو ان سیاروں کو کہا جاتا ہے جو زمین کی طرح ٹھوس تو کم کم ہوتا ہے لیکن غیرمعمولی گیسوں میں لپٹا ہوتا ہے۔ اس کی مثال سیارہ مشتری (جوپیٹر) ہے۔ایسے تمام سیاروں کو ایگزوپلانیٹ کہا جاتا ہے کیونکہ وہ ہمارے نظامِ شمسی سے باہر موجود ہوتے ہیں۔ ان کے مطالعے سے خود سیاروں کی تشکیل اور کائنات کے ارتقا کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔ یوسی ایل اے میں حال میں ہی پی ایچ ڈی کرنے والے ایک اسکالر جون زِنک نے یہ سیارہ دریافت کیا ہے اور بین الاقوامی ماہرینِ فلکیات نے بھی اسے استعمال کیا ہے۔ سافٹ ویئر میں ہزاروں سیاروں کی تصاویر اور ڈیٹا شامل ہے جس کےبعد وہ اتنا تربیت یافتہ ہوچکا ہے کہ نظامِ شمسی سے پرے دوردراز کائنات میں کسی سیارے کی جانب اشارہ کرسکتا ہے۔جون زنک کے مطابق اب ان سیاروں کا انفرادی طور پر جائزہ لیا جائے گا جس کے بعد مزید حیرت انگیز دریافتیں سامنے آسکتی ہیں۔ Square Adsence 300X250

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button