
یوکرین پرروسی حملے کے بعد دنیا کے بڑے سوشل میڈیا پلیٹ فارمزنے روسی میڈیا،عوام اوراہم افراد کے اکاؤنٹس پرپابندی یا انہیں محدود کردیا تھا۔
روس پرپابندی لگانے والی اولین سوشل میڈیا سائٹس میں ایک ٹوئٹر بھی شامل تھی۔ تاہم ٹوئٹرنے اپنی پابندیوں کا دائرہ کاروسیع کرتے ہوئے روسی حکومت کے سینکڑوں اکاؤنٹس کو مزید محدود کردیا ہے۔یہ بھی پڑھیں: ٹوئٹر نے سینسر شپ کا بہترین حل پیش کردیابرطانوی خبررساں ادارے کے مطابق مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ نے روسی صدرولادی میرپیوٹن سمیت حکومت کے 300 سے زائد اکاؤنٹس پرمواد کومزید محدود کردیا ہے۔مزید پڑھیں: روس میں ٹوئٹر، میٹا اور گوگل پر جرمانے عائد کرنے کا فیصلہٹوئٹرکی اس نئی پابندی کی بدولت یہ اکاؤنٹس ٹائم لائنز، نوٹیفیکیشنزاورٹوئٹرکی ویب سائٹ پرکہیں بھی دکھائی نہیں دیں گے۔اس حوالے سے ٹوئٹرانتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہم ہراس ملک کے خلاف کارروائی کریں گے جو کسی مسلح تصادم کے درمیان عوام کی انٹرنیٹ تک رسائی کومحدود کرے گا۔رپورٹ کے مطابق روسی صدرپیوٹن کے سوشل میڈیا سائٹ پردوآفیشل اکاؤنٹس ہیں، جن میں سے ایک روسی اورایک انگریزی زبان میں ہے، جب کہ ان پربالترتیب 36 لاکھ اور17 لاکھ فالوورزہیں۔ٹوئٹرکا کہنا ہے کہ روسی حکام توسوشل میڈیا پرآزادی سے پوسٹ کر رہے ہیں، دوسری جانب انہوں نے روس میں ان پلیٹ فارمزکومحدود کردیا ہے جس سے نقصان دہ معلومات کا عدم توازن پیدا ہورہا ہے۔ Adsence Ads 300X250