پاکستان ویمنز کرکٹ، رواں سال آٹھ ملکی و غیر ملکی سیریز کھیلی جائیں گی۔ ان میں آئی سی سی ویمنز چیمپئن شپ، آئی سی سی ویمنز ٹی ٹونٹی ورلڈکپ، کامن ویلتھ گیمز، ایشین گیمز اور اے سی سی ویمنز ٹی ٹونٹی ایشیا کپ بھی شامل ہیں۔تفصیلات کے مطابق قومی اور بین الاقوامی خواتین کرکٹ کے فرق کو کم کرنے کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ نے ویمنز کرکٹ سیزن برائے 23-2022 کا اعلان کردیا ہے۔ لاہور میں پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا کہ اس سیزن کے دوران قومی خواتین کرکٹ ٹیم بسمہ معروف کی قیادت میں آٹھ انٹرنیشنل سیریز کھیلے گی۔ ان میں آئی سی سی ویمنز چیمپئن شپ، آئی سی سی ویمنز ٹی ٹونٹی ورلڈکپ، کامن ویلتھ گیمز، ایشین گیمز اور اے سی سی ویمنز ٹی ٹونٹی ایشیا کپ بھی شامل ہیں۔سری لنکا کی خواتین کرکٹ ٹیم تین ون ڈے انٹرنیشنل میچز کھیلنے مئی میں پاکستان آئے گی۔ یہ پہلا موقع ہوگا کہ جب پاکستان آئی سی سی ویمنز چیمپئن شپ کے کسی میچ کی میزبانی کرے گا۔ مہمان ٹیم کے اس دورہ میں تین ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچز بھی شامل ہیں۔قومی خواتین کرکٹ ٹیم ستمبر میں چین روانہ ہوگی، جہاں وہ ایشین گیمز میں شرکت کرے گی۔ پھر اکتوبر نومبر میں آئرلینڈ کی خواتین کرکٹ ٹیم پاکستان کا دورہ کرے گی۔ اس دوران مہمان ٹیم تین ون ڈے اور تین ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچز کھیلے گی۔اسی طرح سیزن 23-2022 کے دوران ڈومیسٹک سطح پر بھی خواتین کرکٹ کے مقابلے منعقد ہوں گے۔ سیزن کا پہلا ایونٹ، قومی انڈر 19 ویمنز ٹورنامنٹ اگست میں مریدکے میں کھیلا جائے گا، جہاں چھ کرکٹ ایسوسی ایشنز کی ٹیمیں شرکت کریں گی۔ اس ٹورنامنٹ میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی کرکٹرز کو بعدازاں ویمنز کرکٹ سیزن 23-2022 میں سینیئر ٹیموں کی نمائندگی کا موقع بھی دیا جائے گا۔
سربراہ قومی خواتین کرکٹ تانیہ ملک کا کہنا ہے کہ گذشتہ چند ہفتوں کے دوران ان اور دنیا کی بڑی ٹیموں کے درمیان فرق واضح ہوا ہے۔ لہٰذا قومی خواتین کرکٹ ٹیم کو تقویت بخشنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم اپنا ڈومیسٹک نظام کو مزید مربوط کیا جائے۔قومی خواتین کرکٹ کی سربراہ نے کہا کہ وہ چھ کرکٹ ایسوسی ایشنز کی بہت مشکور ہیں جنہوں نے خواتین کرکٹ کے فروغ اور پذیرائی میں اپنی مکمل دلچسپی ظاہر کی ہے۔ ان کے تعاون سے ہمیں ملک بھر سے ٹیلنٹ کو سامنے لانے میں مدد ملے گی۔ڈیوڈ ہیمپ، ہیڈ کوچ قومی خواتین کرکٹ ٹیم، کا کہنا ہے کہ قومی خواتین کرکٹ ٹیم کے لیے ضروری ہے کہ انہیں مشکل ترین کنڈیشنز میں کھیل کے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کیے جائیں اور آئندہ ڈومیسٹک سیزن اس ضمن میں معاونت کرے گا۔انہوں نےکہا گو کہ حالیہ نتائج ان کے حق میں نہیں رہے مگر ان خواتین کرکٹرز نے انفرادی طور پر خاطر خواہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، جس میں ورلڈکپ میں پہلی سنچری اسکور کرنا اور سال 2021 کی ایمرجنگ کرکٹر کا ایوارڈ جیتنا نمایاں ہے۔کپتان قومی خواتین کرکٹ ٹیم بسمہ معروف کا کہنا ہے کہ حالیہ برسوں میں خواتین کرکٹ نے بہت ترقی کی ہے اور اس کا معیار بھی بلند ہوا ہے، اس تناظر میں بہت ضروری ہے کہ انہیں قومی اور بین الاقوامی سطح پر ایک مکمل شیڈول ترتیب دیا جائے۔ملک میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں، آئندہ 12 ماہ پر مشتمل کرکٹ کیلنڈر پر نظر ڈال کر انہیں خوشی ہو رہی ہے اور وہ ان کرکٹ مقابلوں کی منتظر ہیں۔ Adsence Ads 300X250