
سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ عالمی پلاسٹک کا سیلاب قطب شمالی تک پہنچ چکا ہے اور اس خطے میں مائیکرو پلاسٹک آلودگی کا ہونا اتنا ہی بدتر ہے جتنا زمین پر کسی اور خطے میں اس کا ہونا ہے۔
ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ فیبرکس کا کچرا، ذاتی کیئر پروڈکٹس، پیکیجنگ اور روزمرہ کے دیگر مٹیریلز اس ویران علاقے کو خراب کر رہے ہیں۔بڑی مقدار میں مائیکرو پلاسٹک کو پانی میں، سمندر کی تہہ میں، قریبی ساحلوں پر، دریاؤں میں حتیٰ کہ برف میں پایا جاسکتا ہے۔جرمنی کے الفریڈ ویگنیر اِنسٹیٹیوٹ کی جانب سے جاری کی جانے والی ایک بین الاقوامی ریویو اسٹڈی کے مطابق پلاسٹک صرف ماحولیات پر ایک بوجھ ہی نہیں ہے بلکہ یہ موسمیاتی تغیر کو بدتر بھی کر سکتا ہے۔مطالعے کی سربراہ مصنفہ ڈاکٹر میلینی برگمین کا کہنا تھا کہ قطب شمالی کے متعلق ابھی تک یہ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ بغیر چھوا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ان کے ریویو میں، جو انہوں نے ناروے، کینیڈا اور دی نیدرلینڈز کے ساتھیوں کے ساتھ مشترکہ طور پر کیا، مذکورہ بالا خیال میں اب صداقت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے شمالی حصے کا ماحول موسمیاتی تغیر سے شدید متاثر ہوچکا ہے۔ اب پلاسٹک کی آلودگی اس کو بدتر کر رہی ہے۔ Adsence Ads 300X250