
— ESPNcricinfo (@ESPNcricinfo) March 15, 2022
بھارتی میڈیا نے اس معاملے میں سارا ملبہ جنوبی افریقہ کرکٹ بورڈ پر ڈال دیا ہے، ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ آئی پی ایل ایک طے شدہ ایونٹ ہے اور جنوبی افریقہ کو اپنی سیریز ہمارے ایونٹ کو مد نظر رکھ کر شیڈول کرنی تھی۔دوسری جانب بھارت اس حقیقت کو جھٹلا رہا ہے کہ آئی پی ایل میں نئی ٹیموں کی شمولیت سے اس ایونٹ کا وقت مزید وسیع ہوتا جا رہا ہے، جو دیگر بورڈز کی سیریز کے ساتھ بھی متصادم ہو رہا ہے۔جنوبی افریقہ آئی سی سی کے لاڈلے اور کماؤ پوت بھارت کے آگے بے بس ہے اور اپنے اہم کھلاڑیوں سے دو ماہ تک محروم رہے گا.اس کا مطلب ہے کہ جنوبی افریقہ بنگلہ دیش کے خلاف فرنٹ لائن سیون اٹیک کے بغیر ہوگا۔ کگیسو ربادا اور لونگی نگیڈی کو دہلی کیپٹلز سے معاہدہ کیا گیا ہے.جبکہ مارکو جانسن، بائیں ہاتھ کے تیز گیند باز جنہوں نے گزشتہ سال کے آخر میں ہندوستان کے خلاف جنوبی افریقہ کی فاتح ہوم سیریز کے دوران کامیابی حاصل کی تھی، سن رائزرز حیدرآباد کے لیے کھیلنے کے لیے تیار ہیں۔جنوبی افریقہ کرکٹ بورڈ اب بنگلہ دیش کے خلاف ہوم سیریز بحالت مجبوری نئے اور ناتجربہ کار کھلاڑیوں کو میدان میں اتارے گا۔اس بات کا جواب کسی کے پاس نہیں ہے کہ اگر جنوبی افریقہ کی ٹیم اگر ٹیسٹ سیریز میں بنگال ٹائیگرز سے شکست کھاتی ہے تو اس کا ملبہ کس پر ڈالا جائے گا۔ان نئے اور ناتجربہ کار کھلاڑیوں کو جو پہلی دفعہ میدان میں اترے، آئی پی ایل کی انتظامیہ کو کہ جن کی ضد کے آگئے بے بس ہو گئے، یا جنوبی افریقہ کرکٹ بورڈ پر کہ جس نے خود قومی فرض کو بی سی سی آئی کے ہاتھوں فروخت کر ڈالا تھا۔کیا ان کھلاڑیوں پر بات ہو سکتی ہے جنہوں نے اپنی کرکٹ پیسوں کی خاطر اپنے ملک کو خدمات پیش کرنے کے بجائے آئی پی ایل کو فروخت کر دی۔ سمجھا جاتا ہے کہ تمام ٹیسٹ ماہرین نے ہیڈ کوچ مارک باؤچر کے ساتھ میٹنگ کی ہے، جس میں انہیں بھارت جانے سے قبل ٹیسٹ کو ترجیح دینے پر راضی کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔اس بات کا اشارہ ہے کہ ربادا سمیت کچھ کو کم از کم پہلے ٹیسٹ تک رکنے پر آمادہ کیا جا سکتا ہے۔ تاہم، زیادہ امکان ہے کہ کھلاڑی آئی پی ایل کو جاری رکھیں گے۔ Adsence Ads 300X250