چہرے کے تاثرات جمع کرنے والی کمپنی پر بھاری جرمانہ عائد

اٹلی نے مصنوعی ذہانت کے لیے صارفین کے چہرے کے تاثرات جمع کرنے والی امریکی کمپنی پر20 ملین یورو جرمانہ عائد کردیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مصنوعی ذہانت پر کام کرنے والی امریکی کمپنی ’کلیئر ویو آرٹیفیشل انٹیلی جنس‘ نے کچھ عرصے قبل دعویٰ کیا تھا کہ وہ عوامی ویب سائٹس (سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ) کے ذریعے دنیا بھرسے چہرے کے 10 ارب سے زائد تاثرات ہرمشتمل ڈیٹا جمع کرچکی ہے۔کلیئرویو کے اس بیان کے بعد سے اسے اٹلی میں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا تھا جب کہ ڈیٹا پرائیویسی واچ ڈاگ میں اس پر مقدمہ بھی دائر کردیا گیا تھا۔جس پر فیصلہ سناتے ہوئے واچ ڈاگ نے مذکورہ کمپنی پر چہرے کی شناخت کرنے والے متنازعہ سافٹ ویئر کے استعمال اور اطالوی شہیریوں کے ڈیٹا کو غیرقانونی طریقے سے حاصل کرنے پر 20 ملین ڈالر کا جرمانہ عائد کردیا ہے۔فیصلے میں کلیئر ویو اے آئی کو جمع کیے گئے ڈیٹا کی پراسیسنگ اورمزید ڈیٹا جمع کرنے سے بھی روکتے ہوئے متعلقہ اطالوی افراد کے جمع شدہ ڈیٹا کو بھی ڈیلیٹ کرنے کا حکم دے دیا ہے۔گزشتہ ماہ ہی کلیئر ویو کی جانب سے جاری بیان میں کہا تھا کہ اس نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس سے خود کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کا نمائندہ ظاہر کرتے ہوئے 10 ارب سے چہرے کے تاثرات کو محفوظ کرلیا ہے۔کمپنی کا  مزید کہنا تھا کہ اس کا ہدف انسانی چہروں کے 100 ارب تاثرات کو جمع کرنا ہے۔واچ ڈاگ کا کہنا ہےکہ کلیئرویو نے صارفین کے چہرے کے تاثرات کے ساتھ ساتھ ان کا بایو میٹرک اورجیولوکیشن ڈیٹا بھی جمع کیا ہے۔کمپنی کی جانب سے جمع کیے اس ڈیٹا کوغیرقانونی طریقے سے کسی دوسرے مقصد میں استعمال کیا گیا۔جب کہ کمپنی نے جی ڈی پی آر ( جنرل ڈیٹا پروٹیکشن ریگولیشن، یورپی یونین اور یورپ کے معاشی علاقوں میں ڈیٹا اور پرائیویسی کے تحفظ کے لیے بنایا گیا قانون ہے) کے متعدد اصولوں کی بھی خلاف ورزی کی ہے۔ Adsence Ads 300X250

Source

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button