
چین نے اس سال کے آخر تک مدار میں اپنا خلائی اسٹیشن مکمل کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
چین کا کہنا ہے کہ وپ 2022 میں 40 سے زائد لانچز کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔آفیشل شِنہوا نیوز ایجنسی کے مطابق لانچز میں دو شینژو کریوڈ مشن، دو ٹیانژو کارگا اسپیس کرافٹ اور اسٹیشن کے دو اضافی موڈیولز شامل ہیں۔مینگٹیئن اور وینٹیئن نامی سائنس موڈیول ٹیانہے کور موڈیول سے جا کر جُڑے گا جس میں فی الحال تین لوگوں کا عملہ ہے۔لانچ کا شیڈول بتاتا ہے کہ چین کا روایتی محتاط پروگرام اپنے مشنز کی رفتار کس طرح بڑھا رہا ہے کیوں کہ وہ خلاء کی چھان بین میں مرکزی کردار بننے کا سوچ رہا ہے۔امریکا بھی اس سال اتنی ہی تعداد میں لانچز کی توقع کر رہا ہے۔ 2021 میں کووڈ-19 کی وجہ سے ان لانچز کی رفتار میں کمی آگئی تھی۔۔جس کی وجہ سے کمپیوٹر چِپس اور مائع آکسیجن جیسی اہم اشیاء کی رسائی میں کمی آگئی تھی۔راکٹ میں ایندھن کے طور پر استعمال ہونے والی مائع آکسیجن کو مریضوں کے لیے اسپتالوں میں بھیجنا پڑ گیا تھا۔سب سے زیادہ انتظارناسا کے اسپیس لانچ سسٹم کا کیا جا رہا ہے جس کی لانچ مارچ کے قریب کی جائے گی۔111 میٹر لمبا یہ راکٹ مستقبل کے چاند پر جانے والے مشنز کے لیے ہے۔چین کے ملٹری اسپیس پروگرام کو امریکا کے اعتراضات کی وجہ سے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے روک دیا گیا تھا۔اپنے خلائی اسٹیشن پر کام کرتے ہوئے چین نے ٹیانگونگ اسپیس اسٹیشن پروگرام بنانا جاری رکھا ہوا ہے۔ Square Adsence 300X250