ڈائنو سارز کے خاتمے کے وقت زمین کاموسم کیسا تھا؟

یہ بات تو سب ہی اچھی طرح جانتے ہیں کہ 66 ملین سال قبل زمین سے ٹکرانے والے شہاب ثاقب نے ڈائنوسارز اور اس جیسے عظیم الجثہ جانوروں کو صفحئہ ہستی سے ہی مٹا دیا تھا۔6 میل قطر کا حامل یہ شہابیہ زمین پر ٹھیک اس جگہ گر اتھا جہاں آج میکسیکو آباد ہے۔ اس تصام کو سائنسی زبان میں ‘Chicxulub’ کہا جاتاہےاس عظیم ٹکراؤ کے بارے میں برطانوی سائنس دانوں نے اہم پیش رفت کرتے ہوئے مزید انکشافات کیے ہیں۔گزشتہ سال شائع ہونے والی تحقیق کی بنیاد پر مانچسٹر یونورسٹی کے سائنس دانوں نے ایک نئی ریسرچ کی ہے جس کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ جس ‘Chicxulub’ ہوا اس وقت زمین پر بہار کا موسم تھا۔

اس تحقیق کے سربراہی کرنے والی ڈاکٹر میلینیا کا کہنا ہے کہ اس تصادم کے وقت زمین پر جاری موسم کے بارے میں جاننے کے لیے سائنس دانوں کی ٹیم نے ان مچھلیوں کے فوسلز کا تجزیہ کیا جو کہ اس تصادم کے فورا بعد مر گئی  تھیں۔

ان مچھلیوں کی ہڈی سے یہ بات سامنے آئی کہ ‘Chicxulub’ کے وقت شمالی ہیمشائر سمیت زمین کے مختلف خطوں میں موسم بہار چل رہا تھا۔ڈاکٹر میلینیا کا کہنا ہے کہ جس طرح درخت  کے تنےمیں ہر سال ایک نئی تہہ کا اضافہ ہوجاتا ہے بلکل اسی طرح ہڈیوں میں موسم کے لحاظ سے بڑھوتری ہوتی ہے اور اسی کی بدولت ہم اس راز سے واقف ہوسکےہیں۔ Square Adsence 300X250

Source

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button