
گزشتہ 24 گھنٹوں میں دنیا بھر میں لوگوں نے 7 لاکھ 20 ہزار گھنٹے دورانیے سے زیادہ کی فوٹیج یوٹیوپ پر اپ لوڈ کی۔
یونیورسٹی آف پورٹس ماؤتھ کے طبعیات دان میلون ووپسن کی جانب سے کچھ سال قبل کیے گئے حساب کتاب کے مطابق اس ظاہری تصویروں –بشمول نصف ارب ٹوئٹس، لاتعداد ٹیکسٹس، اربوں واٹس ایپ اور معلومات کا ہر بِٹ اور بائٹ جو ہم بنا چکے ہیں- ہمارے سیارے کو وزنی کر سکتا ہے۔یہ ایک ایسا خیال ہے جس کو قبول کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر ثبوت چاہیئے ہوں گے۔حال ہی میں ووپسن نے اینٹی میٹر(antimatter) پر مبنی ایک تجربے کی پیشکش کی ہے، جو شاید سائنسی برادری کو کسی حد تک باور کراسکتا ہے کہ شاید معلومات کا صرف وزن نہیں ہے بلکہ یہ ایک عجیب نئی شکل کا مادہ بھی ہے۔انفارمیشن تھیوری کو ہضم کرنا آسان نہیں۔ہم باآسانی زیرو اور ون کے ڈاؤن لوڈ ہونے کو تصور کر سکتے ہیں جو ہمارے کمپیوٹر کو بتاتے ہیں کیا سنانا ہے اور کیا دِکھا نا ہے، لیکن معلومات کو نان-ڈیجیٹل چیزوں پر بھی لاگا کیا جا سکتا ہے، جیسے ایسی خصوصیات جو ذرّات کو یہ بتائے کہ کیسے پیش آنا ہے۔ Adsence Ads 300X250