
ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ کائنات کے بنیادی ذرّات میں سے ایک سائنس دانوں کی سوچ سے زیادہ بھاری ہے۔
اِلینوائے میں پارٹیکل کولائڈر کے ذریعے اکٹھے کیے گئے ڈیٹا کو استعمال کرتے ہوئے سائنس دانوں کو معلوم ہوا کہ W boson نامی ذرّے کا وزن اسٹینڈرڈ ماڈل کی پیمائش سے بہت زیادہ ہے۔تاہم تحقیق کے مطابق W boson کی نئی پیمائش براہ راست اسٹینڈرڈ ماڈل کے قواعد کی نفی کرتی ہے۔1983 میں دریافت ہونے والا W boson ایک بنیادی برقی چارجڈ ذرّہ ہے جو وِیک فورس کو چلاتا ہے۔ یہ قدرت کی چار بنیادی فورسز میں سے ایک ہے اس سٹینڈرڈ ماڈل کا ایک ستون ہے۔یہ نئی تحقیق امریکی ریاست اِلینوائے میں قائم امریکی شعبہ توانائی کی نیشنل لیبارٹری، فرمی لیب، میں کی گئی۔فرمی لیب میں کولائڈر ڈیٹیکٹر ایک تجرباتی اشتراک ہے جو ٹیواٹرون سے پارٹیکل کولیژن کا مطالعہ کرتا ہے۔ٹیواٹرون دنیا کا ایک اعلیٰ ترین پارٹیکل ایکسیلیریٹر ہے جو ذرّات کو آپس میں انتہائی رفتار سے ٹکراتا ہے۔پروفیسر کوٹوال کا کہنا تھا کہ سائنس دانوں کو تقریباً 450 ٹریلین ڈیٹا سیٹ کو ریکارڈ کرنے اور دیکھنے کے لیے 10 سال سے زائد کا عرصہ لگاَ۔یہ نئی تحقیق جرنل سائنس میں شائع کی گئی۔ Adsence Ads 300X250