
فواد چوہدری نے کہا ہے کہ کسی مائی کے لعل میں جرات نہیں کہ وہ عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لا سکے۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے پی ڈی ایم کے رہنمائوں کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ آج حکومت کے خلاف تحریک اعتماد لانے کے لئے پاکستان کرپشن لمیٹڈ پارٹی کی بیٹھک ہوئیانہوں نے کہا کہ اپوزیشن جرات کرے اور کل تحریک عدم اعتماد لے کر آئے، کسی مائی کے لعل میں جرات نہیں کہ وہ عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لا سکے۔وفاقی وزیر اطلاعات کا کہا تھا کہ شہباز شریف کا خیال ہے کہ اس طرح کے ہتھکنڈوں سے وہ 18 فروری کو لگنے والی فرد جرم سے بچ سکتے ہیں تو ایسا نہیں ہوگا۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان بھی پہلے دن سے حکومت کو گھر بھیجنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں لیکن ان کے بازوئوں میں طاقت نہیں ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ آج پی ڈی ایم کے رہنمائوں کی گفتگو سے ان کی کمزوریاں نظر آرہی تھیں، اپوزیشن جماعتوں کو چیلنج ہے کہ وہ کل تحریک عدم اعتماد لے کر آئیں، پاکستان تحریک انصاف اور خود اپوزیشن کے ارکان اسمبلی انہیں سرپرائز دیں گے۔وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن میں وہ سیاسی چوہے ہیں جن کا خیال ہے کہ وہ چھت پر زیادہ دوڑیں گے تو زیادہ آواز آئے گی اور اس طرح وہ بچ جائیں گے۔واضح رہے اس سے قبل پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ماڈل ٹائون پی ڈی ایم اجلاس کے بعد سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمن نےمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس ہوا جس میں سربراہوں نے ویڈیو لنک سے گفتگو کی، پی ڈی ایم کی تمام جماعتوں نے اتفاق کیا ہے حکمران کے خلاف عدم اعتماد لائیں گے اور حکومت کی حلیف جماعتوں سے رابطے کریں گے۔سربراہ پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ عوام کی بدحالی کو مد نظر رکھتے ہوئے اتحادی نہ بنیں۔ عدم اعتماد سے پہلے گنتی پوری کریں گے، ہدف ایک ہی رکھوں گا عوام میں جنگ نہیں لڑوں گا۔مولانا فضل الرحمن نے کہا تھا کہ سیاست میں بڑا دل کرنا پڑتا ہے۔ اس وقت کھیل کسی اور کے ہاتھ میں تھا، ہم سیاسی لوگ ہیں سوچ سمجھ سے چلیں گے۔سربراہ پی ڈی ایم نے یہ بھی کہا تھا کہ بغیرتیاری کے بات کہنا مناسب نہیں ہوگا ہمیں کام کرنے دیں، 23 مارچ کا فیصلہ برقرار ہے اسٹیرنگ کمیٹی تفصیلات طے کریں گی۔انہوں نے کہا تھا کہ اگر نمبر پورے نہ ہوئے تو پھر دوبارہ بیٹھیں گے، وفاق سے صوبوں تک تحریک اعتماد تک لائیں گے لیکن سندھ شامل نہیں ہوگا۔پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اراکین سے رابطہ کریں گے، پی ٹی آئی کے لوگوں کو لالچ ہیسے یا سیٹوں نہیں دیں گے۔ Square Adsence 300X250