
حماد اظہر نے کہا ہے کہ گھریلو صارفین کو گیس کی بلاتعطل فراہمی کی ہدایت کی ہے۔
وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گیس کی فی الحال لوڈشیڈنگ نہیں کررہے، سردیوں کی شدت کم ہونے کے باعث فی الحال لوڈشیڈنگ نہیں ہوئی۔انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں آر ایل این جی کی قلت کے باوجود 10 کارگوز منگوا لئے ہیں، گزشتہ سال 11 آر ایل این جی کے کارگوز منگوائے گئے تھے۔حماد اظہر کا کہنا ہے کہ ایکسپورٹ سیکٹر کو گیس کی فراہمی یقینی بنائی ہے، پہلی بار پاکستان میں فرٹیلائزر پلانٹ بند نہیں ہوئے، گھریلو صارفین کو گیس کی بلاتعطل فراہمی کی ہدایت کی ہے۔واضح رہے کہ رواں برس گیس کی قلت سب سے زیادہ ہونے کا امکان ہے۔ گیس کا شارٹ فال دسمبر کے دوران 600 ایم ایم سی ایف ڈی تک پہنچ جائے گا اور گیس کی ڈیمانڈ دو ہزار اور سپلائی 1400سے ساڑھے 1400 ایم ایم سی ایف ڈی ہو گی۔یاد رہے کہ سوشل میڈیا پر گیس بندش کی کچھ غلط خبریں گردش کررہی تھیں جن میں گیس کی بندش کے اوقات بھی بتائے گئے تھے۔ذرائع کے مطابق جنوری میں گیس کی قلت 800 ایم ایم سی ایف ڈی تک پہنچ جائے گی جبکہ گیس کی ڈیمانڈ 32 تا 33 سو ایم ایم سی ایف ڈی ہو گی۔وزرات توانائی کی ہدایت پر ایس این جی پی ایل نے گیس سپلائی کا شیڈول جاری کیا جس میں کہا کہ درجہ حرارت 10 ڈگری سے کم ہونے پر سی این جی سیکٹر اور جنرل انڈسٹری کو گیس سپلائی بند رہے گی۔شیڈول کے مطابق گھریلو صارفین کو صرف کھانا پکانے کے لیے گیس ملے گی اور گیس پر چلنے والے بجلی گھروں اور کیپٹو پاور سٹیشنز کو بھی گیس سپلائی بند رہے گی۔جاری کردہ شیڈول میں بتایا گیا کہ کھاد انڈسٹری کو وقتاً فوقتاً گیس سپلائی دی جائے گی، گھریلو صارفین کو صبح ساڑھے 5 سے 10 بجے تک گیس ملے گی، گھریلو صارفین کو دوپہر ساڑھے 11 بجے سے ڈھائی بجے تک گیس ملے گی، صارفین کو رات کا کھانا بنانے کے لیے 6 بجے سے لے کر دس بجے تک گیس سپلائی دی جائے گی اور گیس پائپ لائنز کے اختتام کے قریبی علاقوں میں گیس کی سپلائی کم پریشر کے ساتھ ملے گی۔ایس این جی پی ایل نے مزید کہا کہ کمپریسر استعمال کرنے والوں کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے گی۔دوسری جانب سوئی ناردرن گیس نے یہ واضح کر دیا ہے کہ انہوں نے اس قسم کا کوئی شیڈول جاری نہیں کیا۔ Sq. Adsence 300X250