
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )وزیراعظم میاں شہباز شریف نے کہاکہ طوفانی بارشو ں نے ہرجگہ تباہی پھیلائی ،ان طوفانی بارشوں میں بے پناہ انسانی جانوں کا ضیاع ہوا،اللہ تعالی جاں بحق ہونے والوں کوجنت میں جگہ عنایت فرمائے،اس حوالے سے میں خود چاروں صوبوں کے ساتھ میٹنگ کر چکا ہوں،بدھ کوقومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے وزیراعظم کاکہناتھاکہ صوبائی امدادی کارروائیوں کے ساتھ وفاق نے بھی بھرپور حصہ ڈالا ہے،وفاقی حکومت بھی اپنا کردار ادا کر رہی ہے،اس ایوان میں جنہوں نے مطالبہ پیش کیا ہے اس سے وفاقی حکومت پیچھے نہیں ہٹے گی،اس حوالے سے میں نے کل دوبارہ اجلاس طلب کیا ہے،کسانوں کے نقصانات کا بھی ازالے کیا جائے گا،کسانوں کے نقصانات پورے کرنے کیلئے بھی اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے،وزیراعظم کاکہناتھاکہ یہ ایوان پاکستان کے آئین کی ماں ہے،1973کا آئین ایک متفقہ آئین تھا، اسی آئین نے پوری دنیا میں پاکستان کو مضبوط ملک کے طور پر پیش کیا ،رکن اسمبلی کو اختیار عوام دیتے ہیں،75سال گزرنے کے باوجود آئین کے ساتھ کھلواڑ ہوتا رہا،ماضی میں کئی بار مارشل لاء اس ملک پرمسلط رہے،مارشل لاء کے نتیجے میں ہی پاکستان دو لخت بھی ہوا، کس طر ح رات کے اندھیرے میں آر ٹی ایس بند ہوا،2018کے انتخابات پاکستان کی تاریخ کے بدترین انتخابات ہوئے، 2018میں دھاندلی کی پیداوار حکومت کو ہم پر مسلط کر دیا گیا،ووٹوں کی گنتی کو ایک سابق چیف جسٹس کے حکم پر رکوایا گیا،دیہاتوں میں نتائج شہروں کی نسبت پہلے آ گئے، 4سالوں کے دوران 20 ہزار ارب سے زائد کے قرضے لئے گئے،پاکستان کی معیشت کا جنازہ نکل رہا تھا،متحدہ اپوزیشن اس وقت سیاست کو مقدم رکھتی تو ریاست کوخطرہ تھا،ہم جانتے تھے کہ پاکستان ڈیفالٹ کے قریب تھا، کیا ہم چور دروازے سے آئے ہیں؟لاکھوں لوگ بے روزگار اور بے گھر ہو گئے،اگر متحدہ اپوزیشن سیاست کو مقدم رکھتی تو پھر ریاست کا خدا حافظ تھا،ہم سب نے فیصلہ کیا کہ ریاست کو بچانا ہے،جانتے تھے تباہ حال معیشت کو دوبارہ زندگی دلوانا کوئی آسان کام نہیں