3 ہفتے سے بستر پر تھی، اچانک اتنا درد ہوا کہ چیخیں مار مار کر روئی ۔۔ مرحوم عابد علی کی بیٹی کو اچانک ایسا کیا ہوگیا کہ وہ ہسپتال میں داخل ہوگئیں؟

ایک اچھی اور پر سکون زندگی گزارنے کے لیے انسان کے پاس آسائشیں تو موجود ہونی چاہیے لیکن دل اور دماغ کا سکون ہونا بہت ضروری ہے۔ انسان سکون کی وجہ سے ہی اپنی زندگی میں کامیابی حاصل کرسکتا ہے۔ پیسہ انسان کو سب کچھ دے سکتا ہے لیکن سکون نہیں۔ دماغی و ذہنی سکون ہماری زندگیوں میں ایک ایسا بنیادی جُز ہے کہ اگر یہ ہمارے پاس دستیاب نہ ہوں تو ہم نہ تو خوش رہ رسکتے ہیں اور نہ ہی صحت مند زندگی گزرا سکتے ہیں۔

مرحوم اداکار عابد علی کی چھوٹی بیٹی رحمہ علی نے اپنے انسٹاگرام پوسٹ میں اپنی طبیعت کے حوالے سے بتایا کہ:

میں اسے پوسٹ کرنے والی نہیں تھی لیکن پھر میں نے سوچا کہ اگر میری زندگی میں ایک مشکل ترین چیز گزری تو میں اسے ایمانداری کے ساتھ لوگوں کو بھی بتاؤں، مجھے لگتا ہے کہ کچھ چیزیں ہمیں لوگوں کے ساتھ شیئر کرنی چاہیے تاکہ وہ بھی زندگی میں اچھی باتیں سیکھیں، اپنے مشکل وقت کو یہ سوچ کر کسی کے ساتھ گزاریں کہ شاید یہ کسی کی اصلاح کے لیے ایک ذریعہ بن جائیں۔
میں 3 ہفتے سے بیامر تھی، میرے پیٹ میں اتنا درد تھا کہ مجھے لگا کہ مجھے تیزابیت ہوگئی ہے اور چونکہ میں ہسپتال سے ڈرتی ہوں اس لیے سوچا کہ گھر کی چیزوں سے ہی اس کو ٹھیک کرنے کی کوشش کی جائے مگر 5 دن بعد مجھے اتنی شدید تکلیف ہوئی کہ میں پریشان ہوگئی اور ایمرجنسی میں ہسپتال گئی۔

جب میں ہسپتال گئی تو ڈاکٹر سے معلوم چلا کہ میری کھانے کی نالی میں شاید کچھ چلا گیا ہے یا کوئی رکاوٹ اندر ہوگئی ہے جس کی وجہ سے اینڈوسکوپی ہوگی تاکہ یہ معلوم ہوسکے کہ کیا سچ ہے۔ آیا کوئی غذائی ذرات پھنس گئے ہیں یا کچھ اور۔ تکلیف اس قدر زیادہ تھی کہ ناقابلِ برداشت ہوگیا تھا۔ جس پر ڈاکٹر نے کہا کہ 21 تاریخ کو
Esophagitus ہوگا پھر پتہ چلے گا کہ درد کس وجہ سے ہے۔

میں نے جن ڈاکٹروں سے مشورہ کیا انہوں نے مجھے بتایا کہ میری ڈائٹ اور سٹریس لیول میری اس حالت کے ذمہ دار ہیں۔ میری ڈائٹ اتنی بری نہیں ہیں۔
لیکن میرا تناؤ 100 فیصد ہے جس کی وجہ سے میں اس حآل تک پہنچ گئی ہوں۔

ڈاکٹر
نے مجھ سے کہا کہ جتنا ممکن ہو سکے تناؤ، افسردگی اور اضطراب سے دور رہوں۔ کیونکہ وہ میرے نظام انہضام کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
لہذا اس سے یہ ثابت ہوا کہ ایک صحت مند زندگی کے لیے، ہمیں صحت مند دماغ کی ضرورت ہے۔ ہمیں اپنے تناؤ کی سطح کو سنبھالنا ہے ??
میں جانتی ہوں کہ یہ کام بہت مشکل ہے، لیکن آپ کو زندگی کی چھوٹی چھوٹی چیزوں سے جینا اور لطف اندوز ہونا آنا چاہیے تاکہ برے وقت کو بھی اس آسانی سے گزارا جا سکے کہ تناؤ سے زیادہ پریشانی نہ ہو۔

Source

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button